حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام والمسلمین علی عباسی نے شہر قزوین میں موجود خواتین کے ایک دینی مدرسہ میں طالبات کے درمیان حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی وفات کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا نے مدینہ سے قم تک اپنے سفر کے دوران متعدد تقاریر کیں لیکن ان تقاریر میں کوئی نامحرم موجود نہیں تھا یعنی آپ نے اسلام کے مسلّمہ اصولوں کی رعایت کی۔
شہر قزوین میں دینی مدرسہ فاطمیہ کے پرنسپل نے کہا: حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی نوجوانی کی عمر میں ان کے والد گرامی کا سایہ ان کے سر سے اٹھ گیا تھا لیکن حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کا امام رضا علیہ السلام سےتعلق بھائی اور بہن کے تعلق سے بڑھ کر تھا۔
حجۃ الاسلام والمسلمین عباسی نے کہا: حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا ملت ایران کے لیے پناہ گاہ ہیں اور جب شہر قم میں حوزہ علمیہ تشکیل پایا اور علم و معرفت کے پیاسوں نے اس شہر کی طرف رخ کیا تو کریمۂ اہلبیت سلام اللہ علیہا کا حرم ان کے لیے پناہ گاہ تھا۔
حجت الاسلام عباسی نے کہا: علماء اپنی علمی اور غیر علمی مشکلات کے حل کے لئے حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے حرم جاتے ہیں اور اپنی مشکلات کو دور کرتے ہیں۔
شہر قزوین میں مدرسہ علمیہ کے پرنسپل نے کہا: اسلامی معاشرے کی خواتین کو صاحب کمال اور فضیلت بی بی حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کو اپنے لیے نمونہ قرار دینا چاہیے اور ان کی سیرت اور طرز زندگی کی معاشرے میں ترویج کرنی چاہئے۔